چودہ فروری کے روز ہم مفت نہیں ہیں۔
چودہ فروری کو محبت کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس روز لڑکے لڑکیاں اپنے محبوب محبوبہ کے ساتھ سیر کرتے ہیں پھول اور دیگر تحائف دیتے ہیں۔ وہ لڑکیاں جو اکیلی ہیں لیکن اپنی سہیلیوں کو اس دن اپنے محبوب کے ساتھ دیکھ کر افسردہ ہوتی ہیں ان کے لیے ہم لے کر آئے ہیں شاندار آفر۔
۔
چودہ فروری کے روز ہماری خدمات سے استفاده کریں اور اپنی سہیلیوں کو جلائیں۔
ایک گھنٹہ کسی بھی پارک میں گھومنے کے چارجز دس ہزار روپے فی گھنٹہ(کھانے پینے اور دیگر اخراجات لڑکی کے ذمے ہونگے)
پھول دیتے ہوئے تصویر بنوانے کے پندرہ سو روپے
گجرہ پہنانے کے دو ہزار روپے
ساتھ کھانا کھانے کے چارجز دو ہزار (کھانا کم سے کم تھری سٹار ریستوران میں کھایا جائے گا)
چاکلیٹ دینے کی چارجز آٹھ سو روپے۔
دیگر تحائف دینے کے چارجز بارہ سو روپے (تحفہ لڑکی خود خرید کے لائے گی)
تو ابھی اس شاندار آفر سے فائدہ اٹھائیں۔
چودہ فروری کی چوبیس گھنٹے دستیاب ہیں۔
جو لڑکیاں ان خدمات کو حاصل کرنا چاہتی ہیں وہ تیرہ فروری شام چھ بجے تک ایڈوانس پیمنٹ کرکے بکنگ کروا سکتی ہیں۔
(خصوصی نوٹ لڑکی کے بھائیوں سے پٹنے کی صورت میں ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
افریقہ کے لوگ کالے کیوں ہوتے ہیں اس پر کسی کوکچھ معلومات ہے کیا؟ مجھے یقین ہے کہ نہیں ہوگی,
تو ہوا ایسا تھا کہ ایک سلطان نے شادی کرنے کا ارادہ کیا، دنیا بھر کی شہزادیوں کو دعوت دی گئی،
اب سلطان اتنا زیادہ دولت مند اور امیر تھا کہ ہر شہزادی کو اس سے شادی کرنے کی چاہت تھی،
لیکن سلطان نے سبھی شہزادیوں کو کچھ گلاب کے بیچ دے کر رخصت کیا اورجاتے ہوئے کہا کہ جو شہزادی اس بیج سے گلاب کے پودے اگا کر اس گلاب کو مجھ تک پہنچا دیگی تو میں اس شہزادی سے شادی کروں گا، اور اسے اپنی ملکہ بناؤں گا،
کچھ مہینوں بعد بہت ساری شہزادی سلطان کے محل میں الگ الگ طرح کے پھولوں کے گلدستے لے کر داخل ہوتی ہے اور ایک شہزادی خالی ہاتھ آتی ہے،
سلطان نے اس شہزادی سے پوچھا کہ تم خالی ہاتھ کیسے آئیں،
کیا گلاب اگا نہیں سکی۔
شہزادی نے بڑے ہی معصومیت سے جواب دیا کہ سلطان وہ بیج گلاب کے نہیں تھے اور اس میں سے گلاب کے پودے بھی نہیں نکلے،
سلطان کو اس بات کی خبر تھی کہ اس نے کسی بھی شہزادی کو گلاب کے کوئی بیج نہیں دیے تھے، سبھی شہزادیاں جھوٹ بول رہی ہے سوائے اس شہزادی کے، تو سلطان نے اس شہزادی سے شادی کرلی، اور اسے اپنی ملکہ بنا لی
اب بچا سوال یہ کہ افریقہ کے لوگ کالے کیوں ہوتے ہیں تو سچی میں مجھے بالکل بھی نہیں پتا۔😂😂😂😂
ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮯ ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺻﺪﺭ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﮐو اطلاع ملی کہ ﮐﺎﺑﻞ ﻣﯿﮟ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﮐﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮍﮪ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔
ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﻋﺎﻡ ﻟﺒﺎﺱ ﭘﮩﻨﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯿﺲ ﺑﺪﻝ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ
"ﻣﺤﺘﺮﻡ، ﭘُﻞ ﭼﺮﺧﯽ (ﺍﻓﻐﺎﻧﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﻋﻼﻗﮯ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ) ﺗﮏ ﮐﺎ ﮐﺘﻨﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﻟﻮ ﮔﮯ ؟"
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﻧﮯ ﺳﺮﺩﺍﺭ ﺩﺍﺅﺩ ﮐﻮ ﭘﮩﭽﺎﻧﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ، "ﻣﯿﮟ ﺳﺮﮐﺎﺭﯼ ﻧﺮﺥ ﭘﺮ ﮐﺎﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ۔"
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 20 ؟
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : اﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 25 ؟
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ: ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 30 ؟
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ۔
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : 35 ؟
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﻟﯽ
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺗﺎﻧﮕﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻧﮯ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﻓﻮﺟﯽ ﮨﻮ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺍﺷﺘﮩﺎﺭﯼ ﮨﻮ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺟﻨﺮﻝ ﮨﻮ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﻣﺎﺭﺷﻞ ﮨﻮ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﮐﮩﯿﮟ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﻟﯽ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﮐﺎ ﺭﻧﮓ ﺍُﮌ ﮔﯿﺎ ۔۔
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ ﻧﮯ ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﯿﻞ ﺑﮭﯿﺠﻮ ﮔﮯ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﺟﻼﻭﻃﻦ ﮐﺮﻭ ﮔﮯ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﺍﻭﺭ ﺍﻭﭘﺮ ﺟﺎﺅ
ﮐﻮﭼﻮﺍﻥ : ﭘﮭﺎﻧﺴﯽ ﭘﺮ ﭼﮍﮬﺎﺅ ﮔﮯ ؟
ﺩﺍﺅﺩ ﺧﺎﻥ : ﻣﺎﺭﻭ ﺗﺎﻟﯽ ۔۔۔
اگر دو چار تالیاں ہمارے ملک میں بھی بج جائیں تو نظام میں بہتری آ سکتی ہے !
مارو تالی..
کہتے ہیں نا کہ ایک بات بار بار سنو یا پڑھو تو دل میں اتر ہی جاتی ہے تو یہی میرے دوست جلیل کے ساتھ ہوا، جلیل چالیس سال کا کھاتا پیتا گھبرو جوان تھا،
ایک سے زائد شادی کے حق میں پوسٹیں پڑھ پڑھ کر اس کے دل میں بھی گدگدی ہونے لگی، میرے پاس آیا اور دوسری شادی کی خواہش کا اظہار کیا،
میں اسے ایک مولوی صاحب کے پاس گیا جو کہ بڑے زور وشور سے ایک سے زائد شادی کا پرچار کرتے بلکہ اس پر عمل پیرا بھی تھے
اور چوتھی کی تلاش جاری بھی تھی یعنی پکے باعمل مولوی تھے،
پہلے باادب دوزانو ہوئے اور پھر عرض کی.
حضرت یہ میرا دوست بھی آپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سنت زندہ کرنا چاہتا ہے، پندرہ سال سے یہ بیچارہ صرف ایک ہی پر گزارہ کیے ہوئے ہے؛..
مولوی صاحب بڑے خوش ہوئے، سینے سے لگایا اور فرمانے لگے،
نیک کام میں دیر نہیں کرنی چاہیے؛..
مجھے حوصلہ ہوا اور عرض کی،
حضور اسی لئے تو میں آپ کے پاس آیا ہوں، سنا ہے کہ آپ اپنی بیٹی کا رشتہ دیکھ رہے ہیں تو میں آپ کی بیٹی کے لئے اپنے اس دوست کا رشتہ لایا ہوں؛..
بس جناب یہ کہنا تھا کہ مولوی صاحب آگ بگولہ ہوگئے،
تیری یہ ہمت، میری انیس سال کی بیٹی کی شادی اس شادی شدہ سے کرانا چاہتا ہے؛..
حضرت آپ نے بھی تو دوسری تیسری شادی کنواری اور کم عمر سے کی تھی؛..
بس جناب نا پوچھیں،
اس کے بعد جو ہوا، راوی خاموش ہے -
یہاں سے مایوس ہونے کے بعد سوچا فیس بک پر ایک سے زائد شادی کا پرچار کرنے والوں سے رابطہ کیا جائے، یہاں ضرور میرے دوست کو منزل مل جائے گی،
تو مشہور مذہبی دانشور جو اس پر بڑے جوش وخروش سے لکھا کرتے تھے اور ان کی ہر پوسٹ پر لائکس کمنٹس کی برسات ہوا کرتی تھی،
میں نے انباکس کیا،
جناب میرا ایک چالیس سالہ گھبرو دوست دوسری شادی کرنا چاہتا ہے لیکن اسے کوئی کنواری نہیں مل رہی، معاشی طور پر بھی مضبوط ہے؛..
جھٹ سے جواب آیا،
بالکل بالکل کیوں نہیں، نیکی اور پوچھ پوچھ؛..
میں نے بھی کھٹ سے اپنا مدعا پیش کردیا،
جناب تو بتائیں ہم کب آپ کے گھر حاضر ہوجائیں؛..
بس جناب پھر جھٹ سے کمنٹ ڈیلیٹ اور مجھے بلاک کردیا گیا -
اسی طرح مسلسل دو ہفتے تک ایک سے زائد شادی کے حق میں لکھنے والے دانشوروں کی وال اور پیج پر شہادت والی انگلی گھستا رہا،
کمبخت انگلی گھس گئی لیکن میرے دوست کی جھولی نہیں بھری،
دو دن قبل رات نو بجے جلیل روتا ہوا میرے گھر آیا، پوچھا تو باقاعدہ ہچکیاں لیتے بتانے لگا،
آصف بھائی آج شام سات بجے میں آفس سے گھر آیا تو مولوی صاحب نیچے کمرے میں بیٹھے چائے پی رہے تھے مجھے دیکھا تو کہنے لگے،
اوپر جاؤ، رشتہ تمہارا انتظار کررہا ہے؛..
بس آصف بھائی نہ پوچھیں، اوپر گیا تو دو گھنٹے نیچے آنے کی ہمت نہیں ہوئی؛..
یہ کہہ کر جلیل نے میری طرف اپنی پیٹھ کی اور قمیض اوپر کردی، گوری کمر پر بیلن کے نیلے نیلے نشان کا کنٹراس بڑا ہی خوبصورت لگ رہا تھا،
مولوی کے ہاتھوں جلیل کا حشر نشر دیکھ کر مجھے اپنی جان کی فکر ہوگئی اور جلیل کو رخصت کرکے دوڑا دوڑا مولوی صاحب کے پاس گیا،
ہاتھ جوڑ کر معافی مانگی اور ان کے نامعلوم مقام پر موجود مدرسے کے لیے دو ہزار چندہ بھی دیا تو مولوی صاحب شانت ہوگئے اور
مسکراتے ہوئے کہنے لگے،
مولوی سے پنگا ناٹ چنگا!!!
#شادی_شدہ_آصف_بھائی
Khawateen ky masail our un ka Hal
دیکھا یہ گیا ہے کہ خواتین کے صفحات پر "آپ کے مسائل اور انکا حل" جیسے کالموں میں کبھی کسی مرد کو مشورہ دینے کے لئے نہیں رکھا جاتا ۔ دیکھا تو ہم نے بھی نہیں ۔۔ البتہ سنا ہے کہ ایک بار کسی رسالے نے سمجھدار اور بردبار مرد مشورہ نگار رکھا بھی تھا لیکن دوسرے ہی ہفتے اس کو ہٹا دیا گیا ۔ وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ ایک بار کسی شادی شدہ خاتون کو انہوں نے جو مشورہ عنایت کیا تھا وہ ہٹائے جانے کی وجہ بنا ۔ خاتون نے اپنا مسئلہ کچھ ہوں بیان کیا تھا :
۔
"میری عمر چھبیس سال ہے ۔ میری سال بھر کی ایک بیٹی ہے ۔ میں اور میرے شوہر دونوں ہی جاب کرتے ہیں ۔ گزشتہ ہفتے میرے شوہر کی ڈیوٹی آف تھی لہٰذا مجھے خود ہی ڈرائیو کر کے آفس جانا پڑا ۔۔ میرے شوہر ، بچی اور بچی کی دیکھ بھال کے لئے جو ملازمہ رکھی تھی، یہ تینوں گھر پر تھے ۔ میں نے ابھی گھر سے نکل کر دو کلومیٹر کا فیصلہ ہی طے کیا ہوگا کہ کار سے انجن کی تپش دکھانے والے سوئی اوپر چڑھ گئی اور بونٹ سے بھاپ اٹھنے لگی ۔ انجن بے تحاشہ گرم ہو چکا تھا ۔۔ میں نے کار واپس گھر کی طرف موڑی کہ وہاں سے دوسری کار لے لوں ۔ گھر پہنچ کر میں نے دیکھا کہ ملازمہ اور میرا شوہر ہم بستر تھے ۔ اب مجھے بالکل بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ میں کیا کروں مجھے مشورہ دیجئے۔''
۔
فاضل مرد مشورہ نگار نے جواب میں لکھا :
" اتنا کم فاصلہ طے کرنے پر بھی اگر انجن گرم ہونے لگے تو سمجھ لیجیے کہ ریڈی ایٹر جواب دے گیا ہے ۔ مشورہ ہے کہ ہر بار سفر شروع کرتے وقت کار کا آئل اور پانی ضرور چیک کر لیں ۔ کار کی سروس باقاعدگی سے کروائیں اور سروس والے کو تاکید کیجئے کہ ریڈی ایٹر کی جالی کو ضرور صاف کیا کرے ۔ پانی کہ جگہ کولنٹ کا استعمال بہتر رہے گا ۔ امید ہے ہمارے مشورے سے آپ کی تشفی ہوگئی ہوگی۔"
Intelligent lawyer
“ویلنٹائن ڈے”سے7 دن پہلے ایک گفٹ شاپ میں وکیل صاحب گئے
انہوں نے40 خوبصورت کارڈ خریدے اور سب پر انہوں نے لکھا
"هیلو جان!! پہچانا؟
شام کو ملو
“i love u😘”
دکاندار نے پوچھا:یہ کیا معاملہ ہے؟
تو وکیل صاحب بولے گزشتہ ویلیںٹائن ڈے پر آس پاس کی کالونی میں ایسے ہی20 کارڈ بھیجے تھے
کچھ ہی دن میں طلاق کے چار کیس مل گئے تھے
اس بار 40 کارڈ بھیج رہا ہوں
دھندے میں سب جائز ہے.
کیونکہ بڑے کہہ گئے ہیں
"کوئی بھی دھندہ چھوٹا نہیں ہوتا
۔
اور دھندے سے بڑا کوئی دھرم نہیں ہوتا "
ویلنٹائن ڈے اسپیشل؛
شوہر: ہیلو ڈارلنگ ہیپی ویلنٹائن ڈے. آئی لو یو سو مچ. میری زندگی کی ساری خوشیاں تم سے ہیں.
بیوی: اچھا ویلنٹائن ڈے پہ میرا خیال آگیا؟ صبح جو منہ پھلا کر گئے تھے ناشتے میں زرا سا ٹوسٹ ہی تو جلا تھا. انڈے آج کل اچھے نہیں آرہے تو زردی ٹوٹ جاتی ہے. مجھ پہ بھی تو دس زمہ داریاں ہیں. ایک تو آپ کی اماں کی ہر وقت کی کِل کِل سنو. ہر ہفتے آپ کی بہنیں آئی ہوتی ہیں. مجھے لگتا ہے میری شادی آپ سے نہیں بلکہ آپ کے کچن سے ہوئی ہے.ایک تو آپ کے گھر والوں کو ہر وہ سبزی کھانے کا شوق ہے جس کے پتے چنتے چنتے انسان پاگل ہوجائے. اتنا سب کچھ برداشت کرنے کے بعد بھی کبھی آپ کے منہ سے دو میٹھے بول نہیں سنے. پتا نہیں کون سی قسمت والیاں ہوتی ہیں جنہیں قدردان شوہر ملتے ہیں. منہ چاہے ٹیڑھا مینگا ہو قسمت اچھی ہونی چاہیے. جب سہیلیوں اور پڑوسنوں سے سنتی ہوں کہ ویلنٹائن پہ تحفے پھول چاکلیٹس ملے ہیں تو آہ بھر کر رہ جاتی ہوں. کبھی منہ سے آواز تک نہیں نکالتی ہوں. یہ بس میرا صبر ہی ہے. خیر چھوڑیں. میری کون سی عادت ہے کچھ بھی کہنے کی. صرف ویلنٹائن وش کرنے سے کام نہیں چلے گا. ڈنر کے لیے باہر بھی لے جانا پڑے گا اور تحفہ بھی لے کر دینا پڑے گا. میں کتنے بجے تیار رہوں؟؟
شوہر فون کو بے یقینی سے دیکھتے ہیں "شِٹ گھر کا نمبر لگ گیا"
🙈🙉🙊
0 Comments